آپ کا سلاماختصاریئےاردو تحاریر

وقت مرہم ہے

حمیرا جمیل کی ایک اردو تحریر

humaira jameel

گزرتا ہوا ہر لمحہ ہمیں کسی خاص کی یاد ضرور دلاتا ہے. وہ خاص جو کبھی ہمارے قریب ہوتا ہے. اچانک وقت کی برق رفتاری اُسے ہم سے کہیں دور لے جاتی ہے. وقت کے اردگرد بھٹکتا انسان خود کو سمیٹنے کی کوشش میں دربدر چکر لگاتا مدہوشی کی کیفیت میں مبتلا رہتا ہے. ہوسکتا ہے یہ سمجھنے میں صدیاں بیت جائیں لیکن سمجھ پھر بھی نہ آسکے کہ وقت مرہم بھی ہے. صبر کا درس دینے والے لمبی لمبی تاویلیں باندھنے والے خاموش تماشائی بن جاتے ہیں جب خود کے ساتھ کچھ غلط ہوتا ہے. "زخم آہستہ آہستہ بھر جاتا ہے” یہ جملہ سن کر زخم واقعتاً بھر جاتا ہے. البتہ زخم کے ساتھ ساتھ زندگی اور موت کے بیچ کا فرق بھی ختم ہوجاتا ہے.چند دن پہلے مجھے ایک عجیب واقعہ سنا کرمیری توجہ اپنی طرف مبذول کروائی گئی…. میں دوپہر کا کھانا کھانے میں مشغول تھی.لیکن پر زور اصرار پر کھانا چھوڑنا پڑا. شرط یہ تھی کہ سننے کے ساتھ دیکھنا بھی لازمی ہے. تاکہ کہانی کی نوعیت کو سمجھ سکوں. محترمہ زیادہ تر یہ کہہ رہی تھیں آپ مجھے دیکھیں گئی تو پھر کچھ بتاؤں گئ. محترمہ اصل بات کی طرف بڑھتے ہوئے آپ جانتی ہیں جو بات میں بتانے جارہی ہوں. وہ قابل غور ہی نہیں بلکہ سبق آموز بھی ہے. میں نے بھی سوچا شاید بہت اہم بات ہوگئی.تمہیں بخوبی یاد ہوگا وہ تمہاری پرانی ساتھی مہوش……میں یہ نام سن کر حیران ہوئی کیونکہ اب کون سی مہوش ہوں گئی کیونکہ میرے ذہن میں ایسی بہت ساری تھیں. مگر ہاں میں سر ہلانا مناسب سمجھا….. میڈم مزید بات کو طول دینے کے چکر میں بتاتی رہیں کہ وہ مالی اور ذاتی مسائل کا شکار تھی. مگر دیکھو جب سے اُس نے پیری مریدی شروع کی ہے. بے حد خوش ہے خدمت خلق کے ساتھ لوگوں کی دعائیں بھی حاصل کررہی ہے. اللہ تعالیٰ کا نام ہے ہی بہت بابرکت اور مہوش نے صبر بھی بہت کیا تھا. وقت نے صلہ بھی دیا ہے. یہ سب سن کر چپ رہنا مجبوری تھی ورنہ جواب بہت بہترین تھا. مجھے یقین ہوگیا تھا کہ یہ حقیقت پر مبنی کہانی سنانے والی نے صرف ایک کردار کی تعریف کا ٹھیکہ اپنے ذمے لیا ہوا تھا. اگر میں یہ کہوں تو غلط نہیں ہوگا کہ ہماراحال گدھے کے آگے بین بجانے کے مترادف ہے. جس نے جیسا کہا ویسا سمجھ لیا. خود سوچنے کی زخمت ہی نہیں کی…..ایسا ہی کچھ مہوش بی بی کا قصہ تھا.
غمِ روزگار بھی بے بس کردیتا ہے وگرنہ کس کا دل چاہتا ہے اپنی خودداری کا سودا کرے…. ؟وہ سودا جس کا مقصد صرف جی حضوری کرنا ہو. آنکھوں دیکھا بتانے کی وجہ بھی یہی ہے کہ دل خون کے آنسو روتا ہے جب عزتِ نفس مجروح ہوتی ہے . دلاسا صرف یہ دیا جاتا ہے کہ آغاز مشکل ہے بعد میں سب آسان ہوتا اوروقت سے بڑھ کر کوئی مرہم نہیں ہے. وقت کا بہانہ بنا کر تسلیاں دی جاتیں ہیں. روز ایک نئے طریقہ کار سے توہین ہوتی ہے. پھر بھی چند پیسوں کے عوض دردناک سکوت طاری رہتا ہے. "مجھے کچھ وقت چاہیے” اس کو کہنے والا میرے نزدیک صرف جھوٹ بولتا ہے. وہ وقت نہیں مانگ رہا ہوتا بلکہ جان چھڑانے کے بہانے تلاش کرنے میں مصروف ہوتا ہے. کمزور دل کے لوگ ناجانے کیسے ستم ظریف لوگوں کے جھانسے میں آجاتے ہیں؟ وہ جو ہر بار وقت کی بات کرتے دکھائی دیتے ہی. مجھے کچھ مہلت چاہیے….. یہ باتیں سوائے فریب کے کچھ بھی نہیں ہیں . محبت اور نفرت میں فرق صرف اتنا ہے نفرت کرنے والا جھوٹ نہیں بولتا اور محبت کرنے والا پہلے دن سے جھوٹ کا سہارا لیتا ہے. اس لیے میرا خصوصی مشورہ ہے محبت کے نام لیواؤں سے دور رہیں.
جس نے بھی بہت پُر یقین ہوکر مجھ سے وقت کی بات کی ہے. پہلے تو کھری کھری سنی ہیں پھر اُس کے بعد منہ چھپا کر غائب ہونا غنیمت سمجھا ہے. وقت ہوتا کیا ہے؟ ہر قیمتی احساس وقت ہے. وقت آپ خود ہیں….. کسی ایرے غیرے کو محدود تعلق کی بنیاد پر اپنے وقت پر مسلط کرلینا ظلم ہے. ایسے ظلم کی اجازت دینا خودکشی کے برابر ہے. تنہائی کا حسین وقت جو ایک شخص اپنے ساتھ گزارتا ہے وہ وقت مرہم ہے. اصلاحی باتیں کرنے والے بآسانی مل جاتے ہیں وہ موٹی ویشنل اسپیکر جن کو جانتا کوئی نہیں وہ یہ بتاتے ہوئے وقت کس قدر قیمتی ہے؟ وقت فلاں فلاں……. پیسے بٹورنے کے چکر میں سب سے کامیاب ہیں. کیونکہ جسمانی محنت کے بجائے ادھر اُدھر سے باتیں اکھٹی کرکے بے وقوف بنانا مقصد ہے. اور بے وقوف بنانا ہی سب آسان کام ہے. بے وقوف بن جانے والا کبھی یہ قبول نہیں کرے گا میں بے وقوف بھی ہوں. یہ ممکن ہے آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر تسلیم کرلیں. وقت کی آڑ میں دلجوئی کے لیے مختص نامی گرامی اندھا بنا کر چھوڑ جاتے ہیں .عہد حاضر میں بالکل ایسا ہی ہورہا ہے بشرطیکہ کبھی غور کرنے کا بھی وقت نصیب نہیں ہوا.
مجھےحال ہی میں وقت کی اہمیت پر چند جملے کہنے کے لیے کہا گیا.پہلے تو معذرت کرنا مناسب سمجھ لیکن پھر معذرت کو پس پشت ڈال کر سوچا کچھ تو کہہ دوں. تاکہ دعوت دینے والے یہ نہ سوچیں عزت مآب وقت کی اہمیت سے لاعلم ہیں. حالانکہ میرے نزدیک مجھ سے زیادہ وقت کہتے کس کو ہیں؟ کون جانتا ہے….؟ ہمت جوڑتے ہوئے چند جملے جن کا ذکر یہاں بھی کرتی چلوں. وقت کی اہمیت یہ ہے کہ آپ اپنا وقت گزارنے کے لیے کسی دوسرے کے محتاج نہ ہوں. وقت اچھا گزر جائے اس وجہ سے سہارے تلاش ہرگز نہ کریں. وقت کی اہمیت آپ کے اندر موجود ہے. آپ کا ہر کام آپ کی سوچ اور خوشی کے مطابق ہورہا ہے تو وہ وقت بہترین ہے بہترین وقت ہی مرہم ہے.ایک شخص بخوبی جانتا ہے وقت کی اہمیت محض شوقیہ پوچھتے رہنا ذلت ہے. وقت آپ کے ساتھ تب تک ہے جب تک آپ وقت کے ساتھ مخلص ہیں.یہ نوبت کبھی نہ آنے دیں کہ باہر کے لوگ آپ کو استعمال کرکے چلے جائیں اور آپ کو خبر تک نہ ہو. وقت کی قید میں خود کو قید رکھیں دوسروں کو نہیں. آپ کا وقت آپ کی ضمانت ہونا چاہیے.مزید یہ بتاتی چلوں مجھے مہوش بی بی کی جو کہانی سنائی گئی تھی. اُس کے پیچھے بنیادی وجہ جو میں سمجھ سکی ہوں کہ وقت پر بھروسا اور دعائیں ہی تھیں جو مہوش بی بی کا مرہم ثابت ہوئیں. خود پر اعتماد اور روزگار کا ذریعہ جو اپنایا گیا وہ ہزار غلط ہی سہی مگر مہوش کے لیے فائدہ مند تھا.

حمیرا جمیل

حمیرا جمیل

سیالکوٹ سے پی ایچ ڈی اردو سکالر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button