آپ کا سلاماردو غزلیاتتہمینہ مرزاشعر و شاعری

تم جاننا چاھو کہ میرے اندر ہے کون

تہمینہ مرزا کی ایک اردو غزل

تم جاننا چاھو کہ میرے اندر ہے کون
اس بات کے آغاز پہ تم غور ذرا کر لو

میرے ساتھ جو چلنا ھو تو دور تلک چلنا
ورنہ پلٹو اور محبت کا استخارہ کر لو

کیسے ٹوٹتے ھیں لوگ چلو دکھلاوں میں
سڑکوں پہ پڑے لوگوں کا نظارہ کر لو

اب تم بھی منافقت سے باز آجاو
میرا مشورہ یہی ھے گزارہ کر لو

دوسری محبت میں مات ہو بھی سکتی ہے
یوں کرو میرے ہی ساتھ پہ گزارا کر لو

حسرتوں کی دلدل میں دھنس نہیں سکتی
آرزو تم کو ہے تمہیں فیصلہ دوبارہ کر لو

منزلیں اور بھی ہے تحمینہ کی بتائیے دیتی ہوں
پھر نہ کہنا کہ تم مجھ سے کنارہ کر لو

تہمینہ مرزا

ایک تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button