اردو غزلیاتحسن عباس رضاشعر و شاعری

وصال گھڑیوں میں ریزہ ریزہ بکھر رہے ہیں

ایک اردو غزل از حسن عباس رضا

وصال گھڑیوں میں ریزہ ریزہ بکھر رہے ہیں

یہ کیسی رت ہے یہ کن عذابوں کے سلسلے ہیں

مرے خدا اذن ہو کہ مہر سکوت توڑیں

مرے خدا اب ترے تماشائی تھک چکے ہیں

نہ جانے کتنی گلاب صبحیں خراج دے کر

رسن رسن گھور اماوسوں میں گھرے ہوئے ہیں

صدائیں دینے لگی تھیں ہجرت کی اپسرائیں

مگر مرے پاؤں دھرتی ماں نے پکڑ لیے ہیں

یقین کر لو کہ اب نہ پیچھے قدم ہٹے گا

یہ آخری حد تھی اور ہم اس تک آ گئے ہیں

حسن عباس رضا

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button