اردو شاعریاردو غزلیاتباقی صدیقی یاں تک آئے اپنے سہارے باقی صدیقی کی ایک اردو غزل By مہر کنزیٰ On جون 22, 2020 ۱۸۴ 0 یاں تک آئے اپنے سہارے آگے وحشت جس کو پکارے جس کو اتنا ڈھونڈ رہے ہیں جانے وہ کس گھاٹ اتارے تیری آس پہ آرزوؤں نے ہر رستے میں پاؤں پسارے ہم نے جب پتوار سنبھالے ابھرے طوفانوں سے کنارے دنیا کو ہے شغل سے مطلب تم ہارو یا باقیؔ ہارے باقی صدیقی 0 ۱۸۴ براہ کرم شیئر کریں