- Advertisement -

تجھے کھو کر کسی سے پیار ہونا چاہیے تھا

قمر رضا شہزاد کی اردو غزل

تجھے کھو کر کسی سے پیار ہونا چاہیے تھا

ہمیں اتنا تو دنیا دار ہونا چاہیے تھا

ابھی تک کھل نہیں پایا کہ تیری داستاں میں

ہمارا کون سا کردار ہونا چاہیے تھا

کسی کے فیصلے کو مسترد کرنے سے پہلے

ہمیں بھی غیر جانب دار ہونا چاہیے تھا

کہاں تک اس کنارے پر رہیں گے ہم کہ اب تو

یہ دریا بھی کہیں سے پار ہونا چاہیے تھا

بدلنی چاہیے تھی خاک کی تاثیر شہزادؔ

ہمارے خون کو تلوار ہونا چاہیے تھا

قمر رضا شہزاد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
قمر رضا شہزاد کی اردو غزل