- Advertisement -

تیرے جیسا نہ کوئی اور ملا تیرے بعد

شجاع شاذ کی ایک اردو غزل

تیرے جیسا نہ کوئی اور ملا تیرے بعد

ہو گیا ہوں میں جُدا سب سے جُدا تیرے بعد

میرے ہونٹوں پہ ہے بس ایک دُعا تیرے بعد

مہرباں مجھ پہ بھی ہو جائے قضا تیرے بعد

لوگ کہتے ہیں تُو اب ساتھ نہیں ہے میرے

کون کرتا ہے یہ پھرمیری دوا تیرے بعد

مجھ کو تو ہوش نہیں کوئی کہاں کب روٹھا

کہتے ہیں روٹھ گیا مجھ سے خدا تیرے بعد

دھڑکنیں بھی مرے ہونٹوں کی طرح گم صم ہیں

کوئی سنتا نہیں اب میری صدا تیرے بعد

تُو محبت کا خدا کہتی تھی مجھ کو پھر بھی

میں تو پتھر ہی رہا جیسے رہا تیرے بعد

مجھ کو احساس نے تیرے کہاں مرنے دیا تھا

روز اک زخم کھلا مجھے پہ نیا تیرے بعد

شاذمرتے ہوئے اُس کے لیے کچھ ایسا کر

ذکر اُس کا رہے دنیا میں سدا تیرے بعد

شجاع شاذ

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
حمید قیصر کا ایک افسانہ