اردو شاعریاردو غزلیاتخورشید رضوی

عکس نے میرے رلایا ہے مجھے

خورشید رضوی کی ایک اردو غزل

عکس نے میرے رلایا ہے مجھے

کوئی اپنا نظر آیا ہے مجھے

پیش آئینہ بہت سوچتا ہوں

کس لیے اس نے بنایا ہے مجھے

کس لیے وسعت صحرا دے کر

تنگ گلیوں میں پھرایا ہے مجھے

کس لیے میرے ہی صحن جاں میں

مثل دیوار اٹھایا ہے مجھے

میں کہیں اور کا رہنے والا

غم کہاں کھینچ کے لایا ہے مجھے

جس میں اس چھاؤں کی یاد آ جائے

اب تو وہ دھوپ بھی سایا ہے مجھے

نگۂ ناز سے کیوں کر پوچھوں

کیوں نگاہوں سے گرایا ہے مجھے

ہاتھ میں لے کے گریباں میرا

دل نے دل بھر کے ستایا ہے مجھے

سخت حیراں ہوں سر کوہ ندا

کون تھا کس نے بلایا ہے مجھے

خورشید رضوی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button