آپ کا سلاماردو شاعریاردو نظملبنیٰ مقبول غنیمؔ

خاموش عورت

لبنیٰ مقبول غنیمؔ کی ایک اردو نظم

“خاموش عورت "

اتنا وقت بیت گیا ہے
لیکن گزرتے ہوئے ایک تلخ حقیقت
مجھ پر آشکار کر گیا ہے کہ
آج بھی….
آج بھی
میں اک کٹہرے میں کھڑی ہوئی ہوں
تفتیش جاری ہے
سوالوں کے تابڑ توڑ حملے ہیں
لمحہ بہ لمحہ حساب لیا جاتا ہے
مجھ سے میرے ہی بارے میں
پوچھا جاتا ہے
احتساب ابھی بھی ہونا باقی ہے
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ
وقت کی عدالت میں
اپنوں کو شکست دلواؤں
یا اپنوں سے ہی شکست کھا جاؤں؟؟
یا جیت کر بھی میں ہار جاؤں؟؟
کہ کئی رشتوں میں بٹی ہوئی ہے ذات میری
نہ جانے…
کہاں جا کے ٹھہرے یہ بات میری

لبنیٰ مقبول غنیمؔ

لبنیٰ غنیم

" مختصر تعارف " لبنیٰ مقبول، کراچی سے تعلق، شاعرہ،کالم نویس، اور افسانہ نگار ہیں- بزنس منیجمنٹ، معاشیات، اور انگلش لٹریچر میں ڈگری حاصل کرچکی ہیں- درس و تدریس سے وابستگی رہی- انسانی نفسیات میں گہری دلچسپی ہے ۔ انسان میں چھپی صلاحیتوں کو دریافت کرنے کا شوق ہے ۔ اردو، انگریزی کے علاوہ فرینچ لینگویج پر بھی عبور رکھتی ہیں- چارہ گر بھی وہی کے نام سے شعری مجموعہ زیر طبع ہے اور اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر ایک بہت مقبول سلسلہ مستانہ لکھ رہی ہیں جسے جلد ناول کی شکل دینے کا ارادہ ہے-

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button