آپ کا سلاماردو غزلیاتجواد شیخشعر و شاعری

ایک تصویر کہ اوّل نہیں دیکھی جاتی

جواد شیخ کی ایک اردو غزل

ایک تصویر کہ اوّل نہیں دیکھی جاتی
دیکھ بھی لُوں تو مسلسل نہیں دیکھی جاتی
.
دیکھی جاتی ہے محبّت میں ہر اِک جنبش ِ دل
صرف سانسوں کی ریہرسل نہیں دیکھی جاتی
.
اِک تو ویسے بڑی تاریک ہے خواہش نگری
پھر طویل اتنی کہ پیدل نہیں دیکھی جاتی

ایسا کچھ ہے بھی نہیں جس سے تجھے بہلاؤں
یہ اداسی بھی مسلسل نہیں دیکھی جاتی

سامنے اِک وہی صورت نہیں رہتی اکثر
جو کبھی آنکھ سے اوجھل نہیں دیکھی جاتی
.
میں نے اِک عمر سے بٹوے میں سنبھالی ہوئی ہے
وہی تصویر جو اِک پل نہیں دیکھی جاتی
.
اب مرا دھیان کہیں اور چلا جاتا ہے
اب کوئی فلم مکمّل نہیں دیکھی جاتی

اِک مقام ایسا بھی آتا ہے سفر میں جوّاد
سامنے ہو بھی تو دلدل نہیں دیکھی جاتی

جواد شیخ

جواد شیخ

نام ۔۔۔۔ شیخ جواد حسین قلمی نام ۔۔۔۔ جواد شیخ ولدیت ۔۔۔ شیخ اعجاز حسین تاریخ پیدائش ۔۔۔ 26 مئی انیس سو پچاسی مقام پیدائش ۔۔۔۔۔ بھلوال ، ضلع سرگودھا تعلیم ۔۔۔۔ ایم اے اردو ادب تصنیف ۔۔۔۔ کوئی کوئی بات 2016

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button