اردو غزلیاتحسن عباس رضاشعر و شاعری

مکان، عشق نے ایسی جگہ بنا لیا تھا

ایک اردو غزل از حسن عباس رضا

مکان، عشق نے ایسی جگہ بنا لیا تھا
کہ مجھ کو گھر سے نکلتے ہی اُس نے آ لیا تھا

میں جانتا تھا کہ ضدی ہے پرلے درجے کا
سو، ہار مان کے میں نے اسے منا لیا تھا

یہ میرا دل ہے مگر میری مانتا ہی نہیں
گذشتہ رات اسے میں نے آزما لیا تھا

خبر ملی مجھے جیسے ہی اُس کے آنے کی
نگاہ در پہ رکھی، اور دیا جلا لیا تھا

جو دل کا حال تھا، ہم نے بڑے سلیقے سے
غزل بہانہ کیا اور اُسے سنا لیا تھا

اک ایسی بات، حَسَن! کہہ دی آئنے نے مجھے
کہ اُس کو توڑ کے خود کو گلے لگا لیا تھا

حسن عباس رضا

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button