اردو غزلیاتثمینہ راجہشعر و شاعری

میں تمہارے عکس کی آرزو میں

ایک اردو غزل از ثمینہ راجہ

میں تمہارے عکس کی آرزو میں بس آئینہ ہی بنی رہی
کبھی تم نہ سامنے آ سکے،کبھی مجھ پہ گرد پڑی رہی

وہ عجیب شام تھی،آج تک میرے دل میں اس کا ملال ہے
میری طرح جو تیری منتظر،تیرے راستے میں کھڑی رہی

کبھی وقف ہجر میں ہو گئی کبھی خواب وصل میں کھو گئی
میں فقیر عشق بنی رہی، میں اسیر یاد ہوئی رہی

بڑی خامشی سے سرک کے پھر مرے دل کے گرد لپٹ گئی
وہ ردائے ابر سپید جو ، سر کوہسار تنی رہی

ہوئی اس سے جب میری بات بھی،تھی شریک درد وہ ذات بھی
تو نہ جانے کون سی چیز کی میری زندگی میں کمی رہی

ثمینہ راجہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button