- Advertisement -

وقت ہر بار بدلتا ہوا رہ جاتا ہے

شمشیر حیدر کی ایک اردو غزل

وقت ہر بار بدلتا ہوا رہ جاتا ہے

خواب تعبیر میں ڈھلتا ہوا رہ جاتا ہے

تجھ سے ملنے بھی چلا آتا ہوں ملتا بھی نہیں

دل تو سینے میں مچلتا ہوا رہ جاتا ہے

ہوش آتا ہے تو ہوتی ہے کماں اپنی طرف

اور پھر تیر نکلتا ہوا رہ جاتا ہے

شمشیر حیدر

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
دانش نقوی کی ایک اردو غزل