اردو غزلیاتشعر و شاعریشمشیر حیدر

وقت ہر بار بدلتا ہوا رہ جاتا ہے

شمشیر حیدر کی ایک اردو غزل

وقت ہر بار بدلتا ہوا رہ جاتا ہے

خواب تعبیر میں ڈھلتا ہوا رہ جاتا ہے

تجھ سے ملنے بھی چلا آتا ہوں ملتا بھی نہیں

دل تو سینے میں مچلتا ہوا رہ جاتا ہے

ہوش آتا ہے تو ہوتی ہے کماں اپنی طرف

اور پھر تیر نکلتا ہوا رہ جاتا ہے

شمشیر حیدر

کرن شہزادی

سلام اردو ایڈیٹر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button