اردو غزلیاتباقی صدیقیشعر و شاعری

کیوں صبا کی نہ ہو رفتار غلط

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

کیوں صبا کی نہ ہو رفتار غلط
گل غلط غنچے غلط خار غلط

ہمنواؤں کی نہیں کوئی کمی
بات کیجے سربازراغلط

وقت الٹ دے نہ بساط ہستی
چال ہم چلتے ہیں ہر بار غلط

دل کے سودے میں کوئی سود نہیں
جنس ہے خام خریدار غلط

ہر طرف آگے لگی ہے باقیؔ
مشورہ دیتی ہے دیوار غلط

باقی صدیقی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button