- Advertisement -

کوئی چراغ عطا کر کوئی گلاب اتار

قمر رضا شہزاد کی اردو غزل

کوئی چراغ عطا کر کوئی گلاب اتار

وگرنہ شہر ستم پر وہی عذاب اتار

زمین شہر کو اس درجہ منجمد کر دے

ہر ایک چیخ اٹھے سر پہ آفتاب اتار

ہمیں برہنہ کیا تو نے ہر زمانے میں

زمیں پہ تو بھی کبھی خود کو بے حجاب اتار

ہر ایک ہاتھ میں یا کاسۂ گدائی دے

وگرنہ سب کے لیے رزق بے حساب اتار

میں تیرے نور کا منکر نہیں فلک والے

مگر زمیں پہ کبھی اپنا ماہتاب اتار

قمر رضا شہزاد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
قمر رضا شہزاد کی اردو غزل