اردو غزلیاتاظہر فراغشعر و شاعری

کمی ہے کون سی گھر میں دکھانے لگ گئے ہیں

اظہر فراغ کی ایک اردو غزل

کمی ہے کون سی گھر میں دکھانے لگ گئے ہیں

چراغ اور اندھیرا بڑھانے لگ گئے ہیں

یہ اعتماد بھی میرا دیا ہوا ہے تجھے

جو میرے مشورے بے کار جانے لگ گئے ہیں

میں اتنا وعدہ فراموش بھی نہیں ہوں کہ آپ

مرے لباس پہ گرہیں لگانے لگ گئے ہیں

وہ پہلے تنہا خزانے کے خواب دیکھتا تھا

اب اپنے ہاتھ بھی نقشے پرانے لگ گئے ہیں

فضا بدل گئی اندر سے ہم پرندوں کی

جو بول تک نہیں سکتے تھے گانے لگ گئے ہیں

کہیں ہمارا تلاطم تھمے تو فیصلہ ہو

ہم اپنی موج میں کیا کیا بہانے لگ گئے ہیں

نہیں بعید کہ جنگل میں شام پڑ جائے

ہم ایک پیڑ کو رستہ بتانے لگ گئے ہیں

اظہر فراغ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button