آپ کا سلاماختصاریئےاردو تحاریر

خوابِ ابری

شاکرہ نندنی کی ایک اردو تحریر

shakira nandni

یہ ایک جادوئی خواب کی کہانی ہے جہاں دو لڑکیاں بادلوں کے درمیان جھولے پر بیٹھی خوشی اور آزادی سے لطف اندوز ہو رہی ہیں۔ ایک نے گلابی، اور دوسری نے نیلا لباس پہن رکھا ہے، اور ان کی ہنسی اور باتیں خوشیوں کے ان لمحوں کو یاد دلاتی ہیں جو زندگی کی مصروفیت میں کھو جاتے ہیں۔ یہ خواب زمین کی حدود سے آزاد زندگی کی علامت ہے، جو ہمیں خواب دیکھنے، ہنسنے، اور زندگی کی خوبصورتی محسوس کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ یہ کہانی آزادی، خوشی، اور خوابوں کی اہمیت کا پیغام دیتی ہے۔

ایک نرم ہوا کے جھونکے نے جیسے مجھے بلایا ہو، ایک خواب تھا، یا شاید حقیقت کا کوئی عکس۔ میں نے خود کو نیلے آسمان کے قریب، سفید روئی جیسے بادلوں کے درمیان پایا۔ جھولے ہوا میں معلق تھے، اور ان پر دو لڑکیاں ہنستے مسکراتے بیٹھی تھیں۔

ایک نے گلابی لباس پہن رکھا تھا، جس کا ہر رنگ جیسے صبح کے گلابوں کی خوشبو میں لپٹا ہوا تھا۔ دوسری نے نیلا لباس زیب تن کیا تھا، اور وہ نیلے سمندر کی گہرائیوں کا عکس لگ رہی تھی۔ دونوں کے چہرے مسرت سے چمک رہے تھے، جیسے یہ لمحہ دنیا کا سب سے قیمتی لمحہ ہو۔

ان کی ہنسی ہوا کے سنگ سفر کر رہی تھی، ہر قہقہہ خواب کی گہرائی میں مزید رنگ بھرتا جا رہا تھا۔ ان کی باتیں بادلوں کی سرگوشیوں میں گم ہو رہی تھیں، لیکن دل کو یہ یقین تھا کہ ان کا موضوع محبت، دوستی، اور خوابوں کی خوبصورتی سے بڑھ کر کچھ نہ ہوگا۔

میرے ذہن میں سوال ابھرا: یہ خواب کیوں اتنا جادوئی محسوس ہو رہا ہے؟ شاید اس لیے کہ یہ ان لمحوں کی تصویر تھی جنہیں ہم اکثر کھو دیتے ہیں — خوشیوں کے وہ پل جنہیں ہم زندگی کی دوڑ دھوپ میں فراموش کر دیتے ہیں۔

یہ جھولے ہوا میں کیوں معلق ہیں؟ کیونکہ یہ ان خوابوں کی علامت ہیں جو زمین کی حدود سے آزاد ہیں۔ یہ لمحہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ زندگی صرف مسائل اور ذمہ داریوں کا نام نہیں، بلکہ ان خوابوں کا بھی ہے جو ہمیں زندہ رکھتے ہیں۔

دونوں لڑکیاں اپنی دنیا میں گم تھیں، جیسے وقت تھم چکا ہو۔ اور میں وہاں موجود نہیں تھی، لیکن ان کا خواب دیکھنے کی خوشی میرے دل میں ایک ناقابلِ بیان سکون بھر رہی تھی۔

شاید زندگی کا اصل حسن یہی ہے: وہ لمحے جو ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ ہمیں ہنسنا، خواب دیکھنا، اور خود کو آزاد محسوس کرنا چاہیے۔

بادلوں کے جھولے پر بیٹھے یہ خواب شاید میرے اپنے دل کی گہرائیوں سے نکلا ہو، یا کسی اور کے خوابوں کی کہانی ہو۔ لیکن اس لمحے میں یہ میرا اپنا تھا، اور میں نے اسے ہمیشہ کے لیے اپنے دل میں محفوظ کر لیا۔

شاکرہ نندنی

شاکرہ نندنی

میں شاکرہ نندنی ہوں، ایک ماڈل اور ڈانسر، جو اس وقت پورٹو، پرتگال میں مقیم ہوں۔ میری پیدائش لاہور، پاکستان میں ہوئی، اور میرے خاندانی پس منظر کی متنوع روایات میرے ثقافتی ورثے میں جھلکتی ہیں۔ بندۂ ناچیز ایک ہمہ جہت فنکارہ ہے، جس نے ماڈلنگ، رقص، تحریر، اور شاعری کی وادیوں میں قدم رکھا ہے۔ یہ سب فنون میرے لیے ایسے ہیں جیسے بہتے ہوئے دریا کے مختلف کنارے، جو میری زندگی کے مختلف پہلوؤں کی عکاسی کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button