- Advertisement -

تفسیر مرے سوال کا تھا

ناہید ورک کی اردو غزل

تفسیر مرے سوال کا تھا
ہر پل جو شبِ وصال کا تھا
الفاظ کو میرے شکل دے دی
بُت گر وہ بڑے کمال کا تھا
کل شب جو تمام روشنی تھی
وہ نور ترے جمال کا تھا
مشکل ہے بہت مگر بھلانا
وہ غم جو ترے خیال کا تھا
مجھ سے وہ نہیں ملا بچھڑ کر
قصّہ یہ مرے زوال کا تھا

 

ناہید ورک

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ناہید ورک کی اردو غزل