آپ کا سلاماردو شاعریاردو نظمانجلا ہمیش

محبت

انجلاء ہمیش کی ایک اردو نظم

محبت

ہم مصیبت کے مارے محبت

نہیں کرسکتے

محبت اگر محبوب کے ہاتھ میں

ہاتھ ڈالے سمندر کے کنارے

چلنے کا نام ہے

تو ہمیں وہ کنارہ کبھی نہیں ملا

محبت اگر محبوب کے کاندھوں

پر گھڑی دو گھڑی کے سکون کا نام ہے

تو ہمیں وہ کاندھے میسّر نہیں

ہم تو اپنی آگ میں مستقل جلتے ہیں

ہمیں کیا معلوم

کسی کے لمس کی حدّت میں کیا لطف ملتاہے

ہم نے خود گلے لگایا خسارے کو

ہم پہ عنایت کیسے ہوسکتی ہے

ہم ناواقف ہیں محبت کے لوازمات سے

ہمیں نہیں آتی وہ ادائیں

جو کسی کے آنکھوں سے نیند چھین لے

ہمیں کیا سروکار روٹھنے منانے

کے سارے سلسلوں سے

محبت ۔۔۔فقط ایک فیشن شو ہے

جس میں کام کرنے والے ماڈلز

کی کیٹ واک ہم نہیں چل سکتے

انجلاء ہمیش

Loading...
Back to top button