اردو غزلیاتشعر و شاعریفاخرہ بتول

بُت کدے جا کے کسی بت کو بھی سجدہ کرتے

ایک اردو غزل از فاخرہ بتول

بُتکدے جا کے کسی بُت کو بھی سجدہ کرتے
ھم کہاں سوچ بھی سکتے تھے کہ ایسا کرتے

عمر بھر کچھ بھی تو اپنے لیے ھم نے نہ کیا
آج فُرصت جو ملی ھم کو تو سوچا کرتے

ھم تو اِس کھیل کا حصٌہ تھے ازٌل سے شاید
سو تماشا جو نہ بنتے تو تماشا کرتے

دل کو تسکین ہی مل جاتی زرا سی اِس سے
نہ نبھاتے چلو تم __کوئی تو وعدہ کرتے

جوڑنے میں تو یہ پوریں بھی لہو کر ڈالیں
کِرچیوں کو جو نہ چھُوتے تو یہ اچھا کرتے

بھُول جانے کا ارادہ بھی ارادہ ہی رہا
جان پر بن ہی تو جاتی جو ھم ایسا کرتے

اِس اماوس نے کیے قتل کئی چاند بتول!
ھم اُجالے کی کہاں اِس سے تمنٌا کرتے

فاخرہ بتول

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button