اردو غزلیاتڈاکٹر کبیر اطہرشعر و شاعری

ہم سایے سے طلب کروں پانی کے بعد کیا

ڈاکٹر کبیر اطہر کی ایک اردو غزل

ہم سایے سے طلب کروں پانی کے بعد کیا

رہتا ہے ہوش نقل مکانی کے بعد کیا

یہ کیسی توڑ پھوڑ ہے شہر وجود میں

آتنک مچ گیا ہے جوانی کے بعد کیا

پانی کے پاؤں کاٹنے پہ تل گئے ہو تم

دریا میں بچ رہے گا روانی کے بعد کیا

باتوں کے ساتھ منہ سے ٹپکنے لگا ہے خوں

مر جاوں گا میں ہجر بیانی کے بعد کیا

ان کو بتاؤں گا جنہیں حوروں سے عشق ہے

دراصل ہوگا عالم فانی کے بعد کیا

میں دیکھتا ہوں آنکھ میں خوابوں کی میتیں

تم دیکھتے ہو اشک فشانی کے بعد کیا

شعروں پہ ظلم کرتے ہیں جو جانتے نہیں

کرنا ہے کام مصرع ثانی کے بعد کیا

کیوں لفظ لفظ کھودتے ہو شعر کو کبیرؔ

شاعر نکالنا ہے معانی کے بعد کیا

ڈاکٹر کبیر اطہر

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button