اردو شاعریاردو غزلیاتباقی صدیقی دل کا حریف مے کا پیالہ نہ ہو سکا باقی صدیقی کی ایک اردو غزل By مہر کنزیٰ On جون 22, 2020 ۱۴۵ 0 دل کا حریف مے کا پیالہ نہ ہو سکا وہ غم ملا کہ جس کا ازالہ نہ ہو سکا موج صبا کے ساتھ چلی گلستاں کی بات بدنام پھول توڑنے والا نہ ہو سکا باقیؔ دلوں میں آ گئی سڑکوں کی تیرگی بجلی کے قمقموں سے اجالا نہ ہو سکا باقی صدیقی 0 ۱۴۵ براہ کرم شیئر کریں