اردو نظمشعر و شاعرییونس متین

دل مرا چٸیرنگ کراس

یونس متین کی ایک اردو نظم

دل مرا چٸیرنگ کراس

اک طرف بادیدہ ٕ حیراں
یہ دل شہ دین بلڈنگ کے قریب
شاہراہِ قاٸدِ اعظم پہ استادہ
تھکا ماندہ بدن ، ژولیدہ مُو
پیروں میں کتنی ناتواں صدیوں کا ضعف
اور ہر سُو شور افشاں رونقِ چٸیرنگ کراس
ایک ہنگامِ جلیل
آتی جاتی گاڑیاں جیسے کہ دستِ اسرافیل
شور ہے پرّاں مچلتا
جس طرح قرنا ہو زیرِ تارکول
زندگی
سب ذاٸقوں رنگوں کے دامن میں رواں ہے زندگی
دل مرا چٸیرنگ کراس
کیسے کیسے قافلے گزرے ہیں اس شہ راہ سے
دوستوں کے
جن کے ہاتھوں میں گریبانوں کے بکھرے تار تھے
جو سر بہ سر بازار تھے ،
دشمنوں کے
جن کے بکھرے رتھ فقط ہنگامہ خیز
جیسے جابر کے سیہ لب نغمہ ریز ،
نفرتوں کے
جن کی آنکھیں شعلہ باز اور عطر بیز ،
چاہتوں کے
جن کے ہاتھوں میں زمامِ کاروبار
اک حسابی داٸرے کی قید میں سب کچھ نثار
ہاں مگر اک عنبریں نقشِ کفِ پا آشنا نا آشنا
جو وقت کی اُڑتی ہوٸی اس گرد میں تابندہ ہے
جو عمر کے اس شہرِ خاموشاں میں
اب تک زندہ ہے
ڈھل چکا دن
بجھ گیا سورج سرِ راوی
مسلسل ۔۔۔۔۔۔۔۔ گاڑیوں کی لاٸیٹیں جلنے لگی ہیں
دل مرا چٸیرنگ کراس
آہ روشن کر گٸی کتنے چراغ
اک زدِ تاریکیِ پتھر نژاد

 یونس متین

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button