آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریعشبہ تعبیر

جب تک مرے الفاظ کی ترسیل نہ ہوگی

عشبہ تعبیر کی ایک اردو غزل

جب تک مرے الفاظ کی ترسیل نہ ہوگی
خالی مرے جذبات کی زنبیل نہ ہوگی

گر تم جو نہیں ساتھ تو ہربات ادھوری
بن تیرے مری ذات کی تکمیل نہ ہوگی

مت ڈھونڈنا وہ لفظ جنہیں لکھ نہ سکی میں
خط میں مرے حالات کی تفصیل نہ ہوگی

اوروں کے لئے کرتا ہے جو مشکلیں پیدا
اُس کے لئے روشن کبھی قندیل نہ ہوگی

مانا کہ تجھے وقت نے مغرور کِیا ہے
لیکن مری آہوں کی بھی تمثیل نہ ہوگی

میں جو بھی کہونگی کبھی پیچھے۔نہ ہٹونگی
یہ بات مری جھوٹ میں تبدیل نہ ہوگی

جو بات بھی کہنی ہو کہیں سوچ سمجھ کر
بعد اسکے کسی بات کی تاویل نہ ہوگی

توظلم بھی کرتا ہے تو نادم نہیں ہوتا
مقصدکی ترےاس سے بھی تحصیل نہ ہوگی

ہوجائےاگرعشق قدم بوس بھی عشبہ
مجھ کو ہے یقیں عشق کی تذلیل نہ ہوگی

عشبہ تعبیر

عشبہ تعبیر

صحافی رپورٹر مترجم محقق و پروف خوان دو برس ایک ادارے میں بطور رپورٹر و پروف ریڈر کے فرائض سرانجام دیے ۔۔اشتہار کاری کے ادارے میں بھی بحیثیت ایڈیٹر کام کیا بعد از ترک ِ ملازمت اردو ادب کی ترویج میں مشغول ہوگئی اور تحت الفظ سیکھنے پر توجہ مرتکز کی ساتھ ہی تدریسی امور پر بھی فائز رہی ۔۔دربار ِ سخن میں قدم رکھا اور شاعری کے میدان میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ ۔۔زندگی کی تگ و تاز جاری ہے ۔۔۔متعدد ادبی فورمز میں بطور ممبر اور منتظم بھی کام کرتی رہی ہوں جس میں معروف ادبی فورمز قابلِ ذکر ہیں کنج ادب انٹرنیشنل ، عشق نگر اردو شاعری ، ہفت روزہ فیس بک تائمز جیسی گراں مایہ تنظیموں کا حصہ ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button