اردو غزلیاتجلیل عالیشعر و شاعری

پھر ایک داغ چراغ سفر بناتے ہوئے

ایک اردو غزل از جلیل عالی

پھر ایک داغ چراغ سفر بناتے ہوئے

نکل پڑے ہیں نئی رہگزر بناتے ہوئے

وہ جست بھر کے ہوا ہو گیا مگر نہ کھلا

میں کس نواح میں تھا اس کے پر بناتے ہوئے

نکل سکی نہ کوئی اور صورت تصویر

بہائے اشک بہت چشم تر بناتے ہوئے

وہ قہر برہمی بخت ہے کہ ڈرتے ہیں

گرا نہ لیں کہیں دیوار در بناتے ہوئے

قدم قدم پہ سزا دے رہا ہے وقت ہمیں

ہمارے عیب عدو کے ہنر بناتے ہوئے

تو زندگی کو جئیں کیوں نہ زندگی کی طرح

کہیں پہ پھول کہیں پر شرر بناتے ہوئے

 

جلیل عالی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button