آپ کا سلاماختصاریئےاردو تحاریر

عورت اور لومڑی

شاکرہ نندنی کی ایک اردو تحریر

shakira nandni

عورت اور لومڑی دونوں فطری طور پر چالاکی اور حکمت کی علامت سمجھی جاتی ہیں۔ ان کی ہوشیاری مختلف انداز اور مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ لومڑی اپنی بقا اور شکار میں چالاک ہے، جبکہ عورت اپنی سماجی زندگی اور تعلقات میں سمجھداری اور حکمت کا مظاہرہ کرتی ہے۔ یہ مضمون ان دونوں کی چالاکی کا موازنہ کرتا ہے اور ان کی حکمت عملیوں کے پیچھے چھپے فلسفے کو اجاگر کرتا ہے۔

چالاکی ایک ایسا وصف ہے جو انسان اور جانور دونوں میں مشترک پایا جاتا ہے۔ اگرچہ اس کا اظہار مختلف ہوتا ہے، مگر دونوں اپنی صلاحیتوں کا استعمال کسی نہ کسی مقصد کے لیے کرتے ہیں۔ عورت اور لومڑی، دونوں چالاکی کی مثالیں ہیں لیکن ان کی چالاکی کا انداز، دائرہ کار اور مقاصد مختلف ہیں۔

لومڑی کو ہمیشہ چالاک اور ذہین جانور کے طور پر دیکھا گیا ہے۔ یہ جنگل میں اپنی بقا کے لیے نہایت چالاک حکمت عملی استعمال کرتی ہے۔ شکار کے دوران لومڑی اپنی پھرتی، خاموشی اور غیر متوقع حملوں سے شکار کو قابو کرتی ہے۔ یہ جانور خطرے کی صورت میں اپنی راہ بدلنے میں ماہر ہے اور بعض اوقات خود کو بے ضرر ظاہر کر کے اپنے دشمن کو دھوکا دیتا ہے۔ لومڑی کی یہ ذہانت اس کی بقا کی کنجی ہے اور اسے جنگل کا بہترین شکاری بناتی ہے۔

عورت کی چالاکی سماجی، جذباتی اور ذہنی پہلوؤں پر مبنی ہے۔ وہ اپنے تعلقات، معاملات اور چیلنجز میں اپنے ذہن کا مؤثر استعمال کرتی ہے۔ عورت نہ صرف اپنی حفاظت بلکہ اپنے پیاروں کی بھلائی کے لیے بھی چالاکی کا مظاہرہ کرتی ہے۔ وہ جذبات اور حالات کو سمجھ کر ایسے فیصلے کرتی ہے جو نہایت نفع بخش ہوتے ہیں۔ سماجی سطح پر عورت کی چالاکی اسے بہتر تعلقات قائم رکھنے اور مسائل کو حل کرنے میں مدد دیتی ہے۔

لومڑی کی چالاکی فطری بقا اور جسمانی حکمت عملیوں پر مرکوز ہے، جبکہ عورت کی چالاکی جذباتی ذہانت، تعلقات اور سماجی معاملات کے گرد گھومتی ہے۔ لومڑی اپنی انفرادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے چالاکی کرتی ہے، جبکہ عورت اپنے خاندان اور کمیونٹی کی فلاح و بہبود کو مدنظر رکھتی ہے۔ دونوں میں ایک مشترک بات یہ ہے کہ ان کی چالاکی انہیں مشکل حالات سے نکالنے میں مدد دیتی ہے۔

لومڑی اور عورت، دونوں اپنی چالاکی میں منفرد ہیں اور اپنے اپنے دائرہ کار میں کامیابی حاصل کرتی ہیں۔ لومڑی کی چالاکی فطرت کی بہترین حکمت عملیوں میں سے ایک ہے، جبکہ عورت کی چالاکی انسانی جذبات اور تعلقات کی پیچیدگیوں کو سلجھانے کا ہنر ہے۔ دونوں کے مابین یہ موازنہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ چالاکی اور حکمت ہر مخلوق کے لیے اہم ہے، چاہے وہ کسی بھی شکل میں ہو۔

شاکرہ نندنی 

شاکرہ نندنی

میں شاکرہ نندنی ہوں، ایک ماڈل اور ڈانسر، جو اس وقت پورٹو، پرتگال میں مقیم ہوں۔ میری پیدائش لاہور، پاکستان میں ہوئی، اور میرے خاندانی پس منظر کی متنوع روایات میرے ثقافتی ورثے میں جھلکتی ہیں۔ میرے والد ایک مسلمان تھے، جن کا تعلق اصل میں بنگلور، بھارت سے تھا، اور وہ 1947 میں تقسیم کے دوران پاکستان منتقل ہوئے۔ میری مرحوم والدہ، جو بعد میں ہندو مت میں تبدیل ہوئیں، کا تعلق ڈھاکہ سے تھا، جو اس وقت سابقہ مشرقی پاکستان تھا۔ میرا بچپن روس میں گزرا، جہاں مجھے ایک ثقافتی طور پر بھرپور ماحول میں پروان چڑھنے کا موقع ملا۔ 12 سال کی عمر میں، میری زندگی میں ایک بڑا موڑ آیا جب میرے والدین میں علیحدگی ہوگئی، اور میری والدہ اور میں فلپائن منتقل ہوگئے۔ وہاں میں نے اپنی اعلیٰ ثانوی تعلیم مکمل کی، جو میرے مستقبل کے کیریئر کی بنیاد بنی۔ 2001 میں، میں نے سنگاپور میں ماڈلنگ کے شعبے میں اپنے پیشہ ورانہ سفر کا آغاز کیا۔ میرا شوق اور محنت جلد ہی مجھے مختلف ڈانس پروگراموں میں کارکردگی دکھانے کے مواقع فراہم کرنے لگی، جس کے بعد میں نے چیک ریپبلک میں اپنے کیریئر کو مزید آگے بڑھایا، جہاں میں نے سویٹ موڈلیک کے ساتھ اداکارہ، ڈانسر، اور ماڈل کے طور پر کام کیا۔ مجھے فخر ہے کہ میں پہلی پاکستانی ہوں جس نے سویڈن کی ایک نامور یونیورسٹی سے ماڈلنگ اور ڈانسنگ میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔ 2013 میں، میں نے ہندو مت کو اپنا لیا، جو میرے نقطہ نظر اور فنکارانہ اظہار میں گہرا اثر رکھتا ہے۔ آج، میں پورٹو میں بوم ماڈلنگ ایجنسی میں ڈپٹی مینیجر کے طور پر کام کر رہی ہوں۔ مجھے اپنے فن اور علم کو نوجوان ماڈلز اور ڈانسرز کے ساتھ شیئر کرنے اور انہیں متاثر کرنے کا موقع حاصل ہے۔ میری کہانی ایک منفرد ثقافتی رنگا رنگی اور عزم کی عکاس ہے، اور میں امید کرتی ہوں کہ یہ ماڈلنگ اور ڈانس کی دنیا میں اپنا خاص مقام بنائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button