عرفان شہود
عرفان شہود کا تعلق عارف والا سے ہے۔آپ سیاحت کے فروغ کے لیے طویل عرصہ سے کام کررہے ہیں ۔ہیریٹیج، کلچرل اور ایکو ٹوررازم ان کا خاصا ہے۔خاص طور پر اپنے گردونواح میں موجود فطری مناظر کو تصاویر کے ذریعے پرموٹ کرنا، تاریخی عمارات کے وی لاگز بنانا اور سفرانچے لکھنا ان کا passion ہے۔ان کی کتاب ” باونی ‘جو کہ پاکستان بھر کے مختلف تاریخی، سماجی اور رومانوی کرداروں پر مشتمل ہے۔اس کے دو ایڈیشن آچکے ہیں ۔۔شاعری میں فطرت پسندی اور سماجی موضوعات کو اپنی نظموں کے ذریعے بیان کرتے ہیں ۔اور مختلف جرائد ،ویب سائٹس اور انٹرنیشل فورمز پر اُن کی نظمیں چھپتی رہتی ہیں۔کالمز لکھتے ہیں اور سولو ٹرولنگ کو پرموٹ کرتے ہیں ۔سوشل میڈیا پر سماجی موضوعات پر کُھل کر لکھتے ہیں۔
-
پری وش کے پاﺅں
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
جگہیں خالی نہیں ہوتیں
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
اردسا
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
خود لذتی
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
752 کلومیٹر دور کی ایک محبت
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
مترجم بلوچ بیوہ سے
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
سات ضرب چوبیس (کورونا)
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
پکھی واس عورتیں
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
نادیدہ موت
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
بہار میں لاک ڈاون
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
بلوچ مردوں کی لاشیں
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
انسانی مرگ پر مہکتی اکائیاں
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
پُرسہ
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
سوارہ
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
پہلی ملاقات
عرفان شہود کی ایک اردو نظم
-
مُخنّث
عرفان شہود کی ایک اردو نظم