قابل اجمیری
قابل اجمیری نے صرف 31 برس کی عمر پائی مگر اتنی کم عمر پانے کے باوجود وہ آج بھی اردو کے صف اول کے شعرا میں شمار ہوتے ہیں اور ان کے متعدد اشعار ضرب المثل کا درجہ رکھتے ہیں۔
وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا
-
حوادث ہم سفر اپنے تلاطم ہم عناں اپنا
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
عالم سوز تمنا بے کراں کرتے چلو
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
اشکوں میں حسن دوست دکھاتی ہے چاندنی
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
ہستی کو اپنی شعلہ بداماں کریں گے ہم
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
طلب کی آگ کسی شعلہ رو سے روشن ہے
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
بقدر جوش جنوں تار تار بھی نہ کیا
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
دل دیوانہ عرض حال پر مائل تو کیا ہوگا
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
جہان آرزو آواز ہی آواز ہوتا ہے
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
غم چھیڑتا ہے ساز رگ جاں
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
دن چھپا اور غم کے سائے ڈھلے
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
مدتوں ہم نے غم سنبھالے ہیں
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
ہونٹوں پہ ہنسی آنکھ میں تاروں کی لڑی ہے
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
حادثے زیست کی توقیر بڑھا دیتے ہیں
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
تمہیں جو میرے غم دل سے آگہی ہو جائے
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
اب یہ عالم ہے کہ غم کی بھی خبر ہوتی نہیں
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
وہ ہر مقام سے پہلے وہ ہر مقام کے بعد
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
تم نہ مانو مگر حقیقت ہے
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
تضاد جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کرو گے
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
وہ کب آئیں خدا جانے ستارو تم تو سو جاؤ
قابل اجمیری کی اردو غزل
-
حیرتوں کے سلسلے سوز نہاں تک آ گئے
قابل اجمیری کی اردو غزل