اردو غزلیاتسعود عثمانیشعر و شاعری

اپنے آپ میں گم سم

سعود عثمانی کی ایک اردو غزل

اپنے آپ میں گم سم ، شامل خاک اُڑانے میں

فرق ہی کتنا رہ جاتا ہے دشت میں اور دیوانے میں

میری خاموشی ہی شاید میرے بیان سے بہتر تھی

میں نے اپنا آپ گنوایا اپنا آپ بتانے میں

جیسے جیسے منظر تم کو مجھ میں دکھائی دیتے ہیں

لوگو میری عمر لگی ہے ایسے رنگ بنانے میں

اور پھر اک دن کوئی اچانک اس کو آگ لگاتا ہے

کتنی مدت لگ جاتی ہے دل کا شہر بسانے میں

ا ک دن کچھ آنسو ہی آخر دشت بلا میں آ ٹپکے

ورنہ کوئی حال نہیں تھا سینے کے ویرانے میں

اب تو محفل دور افق کے پار کہیں برپا ہو گی

عزم تمہیں کیا دیر لگی اس محفل سے اٹھ جانے میں

 

(بنام عزم بہزاد )

 

سعود عثمانی 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button