آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریفرح گوندل

ابھی پات جھڑنے کی رت

فرح گوندل کی ایک اردو غزل

ابھی پات جھڑنے کی رت کہاں، ابھی اور کِھل
اے گلابِ چشمِ محبتاں ، ابھی اور کِھل

رمِ دردِ شعلۂِ نا صبور ،مچل ذرا
خُمِ چاکِ ہجرِ عزیزِ جاں ، ابھی اور کِھل

ابھی منزلِ رہِ خستگاں بڑی دور ہے
اے غبارِ جادۂِ بے کراں ، ابھی اور کِھل

ابھی میرا چہرہ نہیں دھلا سمِ اشک سے
اے تبسمِ لبِ رشکِ جاں ،ابھی اور کِھل

ابھی نورِعشق نے آسماں کو نہیں چھوا
سو غرورِ چہرۂِ عاشقاں ، ابھی اور کِھل
غمِ عاشقی میرا حسن ماند نہیں پڑا
تری سرخیوں کو نہیں خزاں، ابھی اور کِھل

ابھی جی کو عشق کی لاگ ہے ، ابھی آگ ہے
مرے لالہ رُو ، مرے خوشگماں، ابھی اور کِھل

فرح گوندل

فرح گوندل

نام فرح گوندل ، سکونت اسلام آ باد- پیدائش ملکوال منڈی بہاوالدین- تعلیم ایم فل اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button