اردو نظمشعر و شاعریشہزاد نیّرؔ

تجسُّس گرہ کھولتا ہے

شہزاد نیّرؔ کی ایک اردو نظم

تجسُّس گرہ کھولتا ہے

ترے رو برو لب کُشائی روایت کا حصّہ نہیں

حکمِ لب بستگی تجھ سے منقول تھا

سو،مری پُستکوں میں

مناہی شدہ منطقوں کا کہیں کوئی قصّہ نہیں

یہ عجب منطقے ہیں کہ ان پر

کوئی حرف رکھنے لگیں تو سخن ڈولتا ہے

قلم کا قدم راستہ چھوڑتا ہے

مگر کب تلک حرف زنجیر ہوتے

سو آ جا ! روایت، درایت کے سنگم پہ آ

دیکھ مجھ کو، میں چپ بھی رہوں تو

تجسُّس مرا بے دھڑک بولتا ہے

میں تیری فصیلوں سے سر پھوڑتے

تیری آواز کے راز کو کھولتے کھولتے

اپنا ثِقلِ سماعت لیے

دار سے دل تلک اپنا بگڑا توازُن لیے

تیرے ذرّوں کے اوزان کے سامنے اپنی خِفّت لیے

آج تک میں تجسُّس کی میزاں پہ تُلتا رہا

اب تجسُّس تجھے تولتا ہے

اے مری جُستجو! میں ترا کُوبہ کُو

روتے روتے جہانوں میں رُل جاءوں گا

میں سرابوں سے سیراب ہوتے ہوئے کس جگہ آگیا

تجسُّس مجھے رولتا ہے

اے تلاشِ حسیں ،حُسنِ پردہ نشیں !

تیرے لفظوں کی تعبیر سے تیرے لہجے کی تفہیم تک

تیری آنکھوں کی تفسیر سے تیرے خوابوں کی تجسیم تک

کچھ بھی کُھلتا نہیں ۔۔۔

کچھ بھی کُھلتا نہیں ہے مگرتیرا بندِ قبا ہو کہ ہستی کا عُقدہ

تجسُّس گرہ کھولتا ہے

تجسُّس بہت بولتا ہے

شہزاد نیّرؔ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button