اردو غزلیاتاسماعیلؔ میرٹھیشعر و شاعری

سنو گے مجھ سے میرا ماجرا کیا

اسماعیلؔ میرٹھی کی ایک اردو غزل

سنو گے مجھ سے میرا ماجرا کیا

کہا کرتے ہیں افسانوں میں کیا کیا

نہیں تشویش آئندہ کہ ہو کب

گزشتہ کا تحیر ہے کہ تھا کیا

نہ کر تفتیش ہے خلوت نشیں کون

تأمل کر کہ ہے یہ برملا کیا

ہے اک آئینہ خانہ بزم کثرت

بتاؤں غیر کس کو ماسوا کیا

فقط مذکور ہے اک نسبت خاص

مقدر ہے خبر کیا مبتدا کیا

جہاں نقش قدم ہو روح قدسی

وہاں پہنچے گی عقل نارسا کیا

لگاؤں شیٔاً للہ کی صدا کیوں

بھلا دوں یفعل اللہ ما یشا کیا

اسماعیلؔ میرٹھی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button