اردو غزلیاتحسن عباسیشعر و شاعری

سنہرے خواب آنکھوں میں بنا کرتے تھے ہم دونوں

حسن عباسی کی ایک اردو غزل

سنہرے خواب آنکھوں میں بنا کرتے تھے ہم دونوں

پرندوں کی طرح دن بھر اڑا کرتے تھے ہم دونوں

الٰہی زندگی یونہی محبت میں گزر جائے

نماز فجر پڑھ کر یہ دعا کرتے تھے ہم دونوں

ہمیشہ ٹھنڈی ہو جاتی تھی چائے باتوں باتوں میں

وہ باتیں جو ان آنکھوں سے کیا کرتے تھے ہم دونوں

گزر جاتا تھا سارا دن اکٹھے سیپیاں چنتے

سمندر کے کنارے پر رہا کرتے تھے ہم دونوں

ہوا کے ایک جھونکے سے لرز جاتے دریچوں میں

چراغوں کی طرح شب بھر جلا کرتے تھے ہم دونوں

محبت میں کٹھن رستے بہت آسان لگتے تھے

پہاڑوں پر سہولت سے چڑھا کرتے تھے ہم دونوں

حسنؔ رسوائی کا خدشہ کبھی دل میں نہیں آیا

خیالوں اور خوابوں میں ملا کرتے تھے ہم دونوں

حسن عباسی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button