ہر قوم اپنی ثقافت سے محبت کرتی ہے اور اس کے فروغ کے لیے کوشش کرتی ہے۔ دنیا کی خوبصورت ثقافت رکھنے والی اقوام میں سے ایک سندھی قوم بھی ہے۔ سندھ کی ثقافت تقریبا پانچ ہزار سال قدیم ہے۔سندھی ثقافت کا دن ہر سال دسمبر کے پہلے اتوار کو منایا جاتا ہے۔ یہ دن سندھ کی ثقافت، زبان، اور روایات کی تشہیر اور فروغ کے لیے منایا جاتا ہے۔ اس دن کی ابتدا 06 دسمبر 2009 سے ہوا تھا جب سابق صدر آصف علی زرداری سندھی ٹوپی پہن کر غیر ملکی دورے پر گئے ہوئے تھے اور سینیئر صحافی و تجزیہ نگار ڈاکٹر شاہد مسعود نے اس بات کا تمسخر اڑایا تو ردعمل میں سندھی میڈیا سے وابستہ سینیئر صحافی محمد علی قاضی نے ہر سال ثقافتی دن منانے کا اعلان کیا۔
اس دن کو منانے کا مقصد سندھ کی ثقافتی ورثہ کو محفوظ رکھنا، سندھی زبان اور ادب کو فروغ دینا، اور سندھ کی روایات اور رسم و رواج کو نئی نسلوں تک پہنچانا ہے۔
سندھی ثقافت کے دن سندھ سمیت دنیا بھر میں بسنے والے سندھی اجرک اور سندھی ٹوپی زیب تن کرتے ہیں اس کے علاوہ ایک دوسرے کو اجرک اور ٹوپی کے تحائف دیتے ہیں۔ اس موقع پر مختلف تقریبات اور پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں، جن میں ثقافتی شو، موسیقی کے پروگرام، رقص کی تقریبات، اور ثقافتی نمائشیں شامل ہیں۔
اس دن کو منانے کے لیے سندھ کے مختلف شہروں میں تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ان تقریبات میں لوگ سندھی لباس پہنتے ہیں، سندھی موسیقی سنتے ہیں، اور سندھی کھانوں کا لطف اٹھاتے ہیں۔
سندھ ثقافت کا دن سندھی عوام کے لیے ایک اہم دن ہے، کیونکہ یہ دن ان کی ثقافت، زبان، اور روایات کی تشہیر اور فروغ کے لیے منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے سے سندھی عوام اپنی ثقافت اور روایات کو محفوظ رکھنے اور نئی نسلوں تک پہنچانے کا کام کرتے ہیں۔
ابو مدثر