اردو غزلیاتشعر و شاعریعباس تابش

شکستہ خواب و شکستہ پا ہوں

عباس تابش کی ایک اردو غزل

شکستہ خواب و شکستہ پا ہوں مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا

میں آخری جنگ لڑ رہا ہوں مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا

ہوائیں پیغام دے گئی ہیں کہ مجھ کو دریا بلا رہا ہے

میں بات ساری سمجھ گیا ہوں مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا

نہ جانے کوفے کو کیا خبر ہو نہ جانے کس دشت میں بسر ہو

میں پھر مدینے سے جا رہا ہوں مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا

مجھے عزیزان من محبت کا کوئی بھی تجربہ نہیں ہے

میں اس سفر میں نیا نیا ہوں مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا

مجھے کس سے بھلائی کی اب کوئی توقع نہیں ہے تابشؔ

میں عادتاً سب سے کہہ رہا ہوں مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا

عباس تابش

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button