اردو غزلیاتبشیر بدرشعر و شاعری

راکھ اڑتی ہے اب ہلالوں پر

اردو غزل از بشیر بدر

راکھ اڑتی ہے اب ہلالوں پر
دھوپ تھی سیب جیسے گالوں پر

آگ محفوظ رکھیے سینے میں
برف جمنے لگی ہے بالوں پر

پیس کر کس نے لیپ دی ہلدی
سبز موسم کے سرخ گالوں پر

پیڑ تو کٹ چکا کہاں ہوں گے
جو چہکتے بہت تھے ڈالوں پر

تم بھی بک جاؤگے ہماری طرح
ایک دن چار چھ نوالوں پر

جنگلی لڑکیوں نے جنگل میں
پھول کاڑھے ہیں سبز شالوں پر

ناف میں پھول ران پر مچھلی
تتلیاں سو رہی ہیں گالوں پر

صرف اک خواب تھی جدید غزل
ناز کر ہم سے بےکمالوں پر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button