- Advertisement -

نشّۂ غم ہے اور ہم ہیں بس

کاشف حسین غائر کی ایک اردو غزل

نشّۂ غم ہے اور ہم ہیں بس
ایک عالم ہے اور ہم ہیں بس

عشق میں یار یہ من و تُو کیا
لفظ اک ’ہم‘ ہے اور ہم ہیں بس

حاصلِ جستجو نہیں معلوم
سعیِ پیہم ہے اور ہم ہیں بس

تیرا عکسِ خیال ہے اور دل
دیدۂ نم ہے اور ہم ہیں بس

یہ ہَوا یہ چراغِ جاں غائر
بس کوئی دم ہے اور ہم ہیں بس

کاشف حسین غائر

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
کاشف حسین غائر کی ایک اردو غزل