آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریعشبہ تعبیر

مخلص نہیں ہیں آپ شکایت نہ کیجیے

عشبہ تعبیر کی ایک اردو غزل

مخلص نہیں ہیں آپ شکایت نہ کیجیے
ایسے تو آپ اپنی فضیحت نہ کیجیے

میں جانتی ہوں آپ کی ہر چال کو مگر
خاموش ہوں تو مجھ سے سیاست نہ کیجیے

کہتے ہیں آپ ہم سے محبت نہ کیجیے
ظاہریہ ظلم کرکے قیامت نہ کیجیے

آپس کے جب تمام مسائل سلجھ گئے
کیسےسلجھ گئے یہ وضاحت نہ کیجیے

بےشک تعلقات ہیں ان سے بڑےخراب
اس بات کی بھی آپ اشاعت نہ کیجیے

جو بھی ہمارے ساتھ کرے وہ ستم شعار
جی چاہتاہےاسکی شکایت نہ کیجیے

نیکی ہے نیک کام تو بہرِ خدا کریں
لیکن یہ کام بہرِ اشاعت نہ کیجیے

آئے ہیں آپ؟ شکریہ غم ہو گیا فزوں
بیمارِدل سےایسی عیادت نہ کیجیے

رکھنا ہے عشبہ ہم سے اگر فاصلہ طویل
پھر رنج و غم میں میرے شراکت نہ کیجیے

عشبہ تعبیر

عشبہ تعبیر

صحافی رپورٹر مترجم محقق و پروف خوان دو برس ایک ادارے میں بطور رپورٹر و پروف ریڈر کے فرائض سرانجام دیے ۔۔اشتہار کاری کے ادارے میں بھی بحیثیت ایڈیٹر کام کیا بعد از ترک ِ ملازمت اردو ادب کی ترویج میں مشغول ہوگئی اور تحت الفظ سیکھنے پر توجہ مرتکز کی ساتھ ہی تدریسی امور پر بھی فائز رہی ۔۔دربار ِ سخن میں قدم رکھا اور شاعری کے میدان میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ ۔۔زندگی کی تگ و تاز جاری ہے ۔۔۔متعدد ادبی فورمز میں بطور ممبر اور منتظم بھی کام کرتی رہی ہوں جس میں معروف ادبی فورمز قابلِ ذکر ہیں کنج ادب انٹرنیشنل ، عشق نگر اردو شاعری ، ہفت روزہ فیس بک تائمز جیسی گراں مایہ تنظیموں کا حصہ ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button