آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریمبشر سعید

موسمِ ہجر کے آزار بڑھائے گریہ

مبشر سعید کی ایک اردو غزل

موسمِ ہجر کے آزار بڑھائے گریہ
آنکھ کو اشک نہیں خون بنائے گریہ

دم بدم نیر بہاتے ہوئے رقصال بنیں
ہجر والوں کو اگر وجد میں لائے گریہ

اشک آئیں مری آنکھوں کے چمن زاروں میں
اک نظر مجھ پہ کرم کی ہو خدائے گریہ

چھوڑ جاتے ہیں جہاں یار اکیلا کر کے
ایسی تنہائی میں بس ساتھ نبھائے گریہ

جانے کس موڑ پہ لایا ہے یہ جیون مجھ کو
چار اطراف سے آتی ہے صدائے گریہ

حالتِ حال کو اظہار کو صورت دینے
میری آنکھوں میں ہمیشہ اُتر آئے گریہ

ہر گھڑی دل زدگاں خود کو رلاتے ہیں سعید
جیسے آنکھوں کی سدا شان بڑھائے گریہ

عالمِ غیب سے ہوتی ہے ہمیشہ ہی سعید
دشتِ ہجراں کے مکینوں کو دعائے گریہ

مبشر سعید

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button