اردو غزلیاتباقی صدیقیشعر و شاعری

منزل کے رہے نہ رہگزر کے

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

منزل کے رہے نہ رہگزر کے
اﷲ رے حادثے سفر کے

وعدہ نہ دلاؤ یاد ان کا
نادم ہیں ہم اعتبار کر کے

خاموش ہیں یوں اسیر جیسے
جھگڑے تھے تمام بال و پر کے

کیا کم ہے یہ سادگی ہماری
ہم آ گئے کام رہبر کے

یوں موت کے منتظر ہیں باقیؔ
مل جائے گا چین جیسے مر کے

باقی صدیقی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button