- Advertisement -

مغرور تھا بہت ، اسے مجبور کر دیا

ایک اردو غزل از محمود کیفی

مغرور تھا بہت ، اسے مجبور کر دیا
قسمت نے راجپوت کو مزدور کر دیا

کٹوا کے اپنی ٹانگ لگا بھیک مانگنے
اک شخص روزگار نے معذور کر دیا

آئی ہیں اس ادا سے غلط فہمیاں قریب
کچھ دوستوں کو دوستوں سے دُور کر دیا

کِتنے ہی لوگ شہر میں گُمنام مر گئے
شاعر کو ایک شعر نے مشہور کر دیا

کیفی عمل پہ اپنے زرا پھر سے غور کر
کس شے نے تیرے چہرے کو بے نُور کر دیا

(محمود کیفی)

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از محمود کیفی