- Advertisement -

اور وحشت ہے ارادہ میرا

ایک اردو غزل از ادریس بابر

اور وحشت ہے ارادہ میرا

حق ہے صحرا پہ زیادہ میرا

تو یہی کچھ ہے وہ دنیا یعنی

ایک متروک ارادہ میرا

رات نے دل کی طرف ہاتھ بڑھائے

یہ ستارا بھی ہے آدھا میرا

آب جو میں تو چلا جلدی ہے

اک سمندر سے ہے وعدہ میرا

دھول اڑتی ہے تو یاد آتا ہے کچھ

ملتا جلتا تھا لبادہ میرا

ادریس بابر

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از ادریس بابر