احسان دانشاردو غزلیاتشعر و شاعری

مآلِ جاں نثاری شدتِ غم ہے جہاں تو ہے

ایک اردو غزل از احسان دانش

مآلِ جاں نثاری شدتِ غم ہے جہاں تو ہے
وہاں الفت نہیں الفت کا ماتم ہے جہاں تو ہے

قناعت کا پھریرا ہے یہاں بامِ عقیدت پر
وفا کی قبر پر نفرت کا پرچم ہے جہاں تو ہے

تری فطرت جوابِ غمگساری دے نہیں سکتی
چراغ احساس کا سینے میں مدھم ہے جہاں تو ہے

خدا کا خوف کر غارت گرِ جنسِ شکیبائی
سکونِ عشق کا شیرازہ برہم ہے جہاں تو ہے

احسان دانش

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button