احسان دانش
احسان دانش (1914 کاندھلہ – 1982)، پیدائشی نام احسان الحق، اردو کے مقبول شاعر تھے۔ انہوں نے صرف پانچویں حماعت تک تعلیم حاصل کی تھی، اس کے بعد وہ مزدوری کر کے اپنا گزر بسر کیا کرتے تھے۔ احسان دانش نے لاہور آکر شاعری کا آغاز کیا۔
ان کی شاعری قدرت کی اور اس ماحول کی عکاسی کرتی ہے جس میں انہوں نے مزدوری کی۔ چونکہ وہ خو د مزدور تھے اس وجہ سے مزدور اورکمزور طبقہ کے لوگوں کے درد کو محسوس کرتے تھے
-
کچھ لوگ جو سوار ہیں کاغذ کی ناؤ پر
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
رنگ تہذیب و تمدن کے شناسا ہم بھی ہیں
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
کبھی کبھی جو وہ غربت کدے
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
یوں اس پہ مری عرض تمنا کا اثر تھا
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
جبیں کی دھول ، جگر کی جلن چھپائے گا
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
وعدہ نہ سہی یونہی چلے آؤ کسی دن
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
سب کو ادراکِ زیاں گِر کے سنبھلنے سے ہُوا
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
وہ علم میں جس کے اول سے ہر رازِ نہانِ ہستی ہے
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
نظر فریبِ قضا کھا گئی تو کیا ہو گا
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
ہمنشیں! پوچھ نہ مجھ سے کہ محبت کیا ہے
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
ہستی کا ہر نفَس ہے نیا دیکھ کر چلو
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
وفا کا عہد تھا دل کو سنبھالنے کے لیے
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
نہ سیو ہونٹ نہ خوابوں میں صدا دو ہم کو
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
وہ عہد تم نے توڑ دیا جس پہ بیشمار
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
مآلِ جاں نثاری شدتِ غم ہے جہاں تو ہے
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
نظر فریبِ قضا کھا گئی تو کیا ہوگا
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
صرف اشک و تبسم میں الجھے رہے
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
اگرچہ خلدِ بریں کا جواب ہے دنیا
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
شفق کے سرخ دریا میں نگاہیں تیر جاتی ہیں
ایک اردو غزل از احسان دانش
-
اسی وادی میں تم اب جادہ پیما ہو جہاں میں تھا
ایک اردو غزل از احسان دانش