اردو غزلیاتشبانہ یوسفشعر و شاعری

کسی کے واسطے اس طرح

شبانہ یوسف کی ایک اردو غزل

کسی کے واسطے اس طرح گھر لکھا میں نے
کہ خود تو دھوپ رہی اور شجر لکھا میں نے

میں کیسے روکتی بڑھتے ہوئے قدم اپنے
مرے نصیب میں تھا یہ سفر لکھا میں نے

یہ شاعری تو مرے دل کی اک بغاوت ہے
مجھے ہر ایک نے روکا مگر لکھا میں نے

کسی طرف بھی کنارا نظر نہیں آ یا
جدائیوں کو سمندر، اگر لکھا میں نے

بھٹک رہی ہوں نجانے تلاش میں کس کی
نہیں خبر کسے شام و سحر لکھا میں نے

اسے مٹایا کئی بار خوفِ دنیا سے
کبھی جو نام ترا ہاتھ پر لکھا میں نے

مرا یہ جرم، زمانے کے ساتھ چل نہ سکی
کہ پتھروں کی فصیلوں پہ در لکھا میں نے

شبانہ اس پہ بھی جھپٹے عقاب دنیا کے
جو کاغذوں کے کبوتر پہ پَر لکھا میں نے

شبانہ یوسف

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button