آپ کا سلاماردو غزلیاتذوالقرنین حسنیشعر و شاعری

خدا کلام بشر شش جہات مانتا ہوں

ذوالقرنین حسنی کی اردو غزل

خدا کلام بشر شش جہات مانتا ہوں
تو کہہ رہا ہے تو چل تیری بات مانتا ہوں

یہ جانتا ہوں کہ ضد سے ہے زات_اصل عیاں
میں مانتا جو نہیں اس کی زات۔ مانتا ہوں

عجیب ڈھاک نما سایہ دار۔ عشق۔ ہے وہ
سو اس کے لمس کو بس تین پات مانتا ہوں

وفور_ شوق میں حیرت کی۔ مستجابی پر
جو بازوؤں میں مچلتی ہے رات مانتا۔ ہوں

ترے جمال۔ سے کتنے سخن کشید۔ کیے
گدائے لفظ ہوں تجھ۔ کو دوات مانتا ہوں

مجھے مشینی۔ تعلق سے توڑنے۔ والے
تو جوڑ لے گا مرے پرزہ جات۔ مانتا۔ ہوں

مچان سے نہ مجھے۔ دیکھ ایک مدت سے
ترا شکار ہوں اور تیری۔ گھات مانتا ہوں

اتارتا ہوں کہیں اور جا کے اپنی تھکن۔
تجھے میں جیت کے بھی اپنی مات مانتا ہوں

گزرتے وقت کے گھوڑے کی نعل بھی نہ بنے
بغیر عشق یہ دل ایسی دھات مانتا ہوں

خدا زمین محبت وجود میں اور۔ تم
اگر یہ ہم ہیں تو۔ کل کائنات مانتا۔ ہوں

ہوں پر یقین مرا ۔۔۔۔۔۔۔ راستہ نہ کاٹیں گے
اسی لیے تو ترے معجزات۔۔۔۔۔۔۔ مانتا۔ ہوں

ذوالقرنین حسنی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button