آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریعشبہ تعبیر

کاش ایسی تقدیر نہ ہوتی

عشبہ تعبیر کی ایک اردو غزل

کاش ایسی تقدیر نہ ہوتی
شام اتنی دلگیر نہ ہوتی

یوں میری تحقیر نہ ہوتی
دل سے اگر تقصیر نہ ہوتی

عینِ عشق ادھورارہتا
رانجھا ہوتا ہیر نہ ہوتی

اسکی دعائیں ساتھ نہ ہوتیں
کوئی دوا اکسیر نہ ہوتی

عکس اترتاآنکھ میں تیرا
اوردھندلی تصویرنہ ہوتی

شعروسخن کےشاہ نہ ہوتے
لفظوں کی جاگیرنہ ہوتی

نیت اسکی صاف جوہوتی
باتوں کی تفسیرنہ ہوتی

عقل و ہنر کو کام میں لاتے
یوں الٹی تدبیرنہ ہوتی

عشبہ تیرے خواب نہ ہوتے
خوابوں کی تعبیر نہ ہوتی

عشبہ تعبیر

عشبہ تعبیر

صحافی رپورٹر مترجم محقق و پروف خوان دو برس ایک ادارے میں بطور رپورٹر و پروف ریڈر کے فرائض سرانجام دیے ۔۔اشتہار کاری کے ادارے میں بھی بحیثیت ایڈیٹر کام کیا بعد از ترک ِ ملازمت اردو ادب کی ترویج میں مشغول ہوگئی اور تحت الفظ سیکھنے پر توجہ مرتکز کی ساتھ ہی تدریسی امور پر بھی فائز رہی ۔۔دربار ِ سخن میں قدم رکھا اور شاعری کے میدان میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ ۔۔زندگی کی تگ و تاز جاری ہے ۔۔۔متعدد ادبی فورمز میں بطور ممبر اور منتظم بھی کام کرتی رہی ہوں جس میں معروف ادبی فورمز قابلِ ذکر ہیں کنج ادب انٹرنیشنل ، عشق نگر اردو شاعری ، ہفت روزہ فیس بک تائمز جیسی گراں مایہ تنظیموں کا حصہ ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button