آپ کا سلاماحمد آشنااردو غزلیاتشعر و شاعری

جو دل سے اُکھڑی وہیں بعد میں رکھی گئی تھی

ایک اردو غزل از احمد آشنا

جو دل سے اُکھڑی وہیں بعد میں رکھی گئی تھی
یہ غم کی اینٹ یہیں بعد میں رکھی گئی تھی

میں جب نہ روک سکا عرض و التجا سے تجھے
ترے قدم پہ جبیں بعد میں رکھی گئی تھی

بوقتِ عہد تو سر ” ہاں ” کے زاویے میں ہلا
مگر زباں پہ ” نہیں ” بعد میں رکھی گئی تھی

خلا کی آنکھ سے دیکھیں تو ایسا لگتا ہے
کہ چاند پہلے زمیں بعد میں رکھی گئی تھی

وجودِ خاک میں پہلے خدا نے ، قرب ، رکھا
یہ شاہ رگ تو کہیں بعد میں رکھی گئی تھی

احمد آشنا

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button