آپ کا سلاماردو غزلیاتڈاکٹر اسد نقویشعر و شاعری

ابتداء اور انتہا تها میں

ڈاکٹر اسد نقوی کی ایک اردو غزل

ابتداء اور انتہا تها میں
اک کہانی تها اور کیا تھا میں

در حقیقت نصیب تها میرا
جسکو محنت سمجھ رہا تھا میں

اس نے پوچھا تھا کون ہے مجنوں
میں نے چپکے سے کہہ دیا تھا، میں

مار کر مجھ کو پهر اٹهانا ہے
اپنے مالک کا مشغلہ تھا میں

اک فسوں عاشقی کا طاری تها
جان دینے پہ آ گیا تها میں

ہائے قسمت جنون کے معنی
ہوش والوں سے پوچھتا تها میں

میری قسمت پہ رو دیا پانی
مرحلہ وار ڈوبتا تھا میں

آپ محوِ دهمال تهے کل شب
آپ کے دل میں آگیا تھا میں؟

ڈاکٹر اسد نقوی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button