اردو غزلیاتشعر و شاعریندیم بھابھہ

دیوار ہوا میں، کوئی تصویر نہیں ہے

ایک اردو غزل ندیم بھابھہ

دیوار ہوا میں، کوئی تصویر نہیں ہے

جز میرے یہاں کوئی بھی دلگیر نہیں ہے

اب مجھ سے قبیلے کی حفاظت نہیں ہو گی

اب ہاتھ میں دل ہے کوئی شمشیر نہیں ہے

اک دکھ نے مجھے عمر بسر کرنے نہیں دی

وہ دکھ جو مرے ہاتھ پہ تحریر نہیں ہے

یہ تیری محبت کی عنایت ہے وگرنہ

اس درجہ اداسی مری تقدیر نہیں ہے

اک رمز کہ جس رمز کے مارے ہیں سبھی لوگ

اک خواب کہ جس خواب کی تعبیر نہیں ہے

ہم عشق اسیری میں کسی دل سے بندھے ہیں

پاؤں میں ہمارے کوئی زنجیر نہیں ہے

یہ کہہ کے مرے ہاتھ پہ رکھا گیا تیشہ

یہ عشق ہے اور عشق میں تاخیر نہیں ہے

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button