اردو غزلیاتحسن عباس رضاشعر و شاعری

ہمیں تو خواہش دنیا نے رسوا کر دیا ہے

ایک اردو غزل از حسن عباس رضا

ہمیں تو خواہش دنیا نے رسوا کر دیا ہے

بہت تنہا تھے اس نے اور تنہا کر دیا ہے

اب اکثر آئینے میں اپنا چہرہ ڈھونڈتے ہیں

ہم ایسے تو نہیں تھے تو نے جیسا کر دیا ہے

دھڑکتی قربتوں کے خواب سے جاگے تو جانا

ذرا سے وصل نے کتنا اکیلا کر دیا ہے

اگرچہ دل میں گنجائش نہیں تھی پھر بھی ہم نے

ترے غم کے لیے اس کو کشادہ کر دیا ہے

ترے دکھ میں ہمارے بال چاندی ہو گئے ہیں

اور اس چاندی نے قبل از وقت بوڑھا کر دیا ہے

تعلق توڑنے میں پہل مشکل مرحلہ تھا

چلو ہم نے تمہارا بوجھ ہلکا کر دیا ہے

غم دنیا غم جاں سے جدا ہونے لگا تھا

حسنؔ ہم نے مگر دونوں کو یکجا کر دیا ہے

حسن عباس رضا

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button